ہمارے ہاں عموما دو طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں ایک وہ جو مختلف موضوعات پہ وی لاگنگ بھی کر رہے ہوتے ہیں اور مسلسل مسائل کی نشاندہی کر رہے ہوتے ہیں وہ معاشرےمیں ان چیزوں کو بھی پوائنٹ اؤٹ کر رہے ہوتے ہیں جو کچھ نہ کچھ حقیقت میں ہوتی ہیں لیکن ان کے…

مینٹل ہیلتھ! خطرہ

ہمارے ہاں عموما دو طرح کے لوگ پائے جاتے ہیں ایک وہ جو مختلف موضوعات پہ وی لاگنگ بھی کر رہے ہوتے ہیں اور مسلسل مسائل کی نشاندہی کر رہے ہوتے ہیں وہ معاشرےمیں ان چیزوں کو بھی پوائنٹ اؤٹ کر رہے ہوتے ہیں جو کچھ نہ کچھ حقیقت میں ہوتی ہیں لیکن ان کے پاس کوئی حل موجود نہیں ہوتا بلکہ بغاوت کی بو ہوتی ہےجس کے نتیجے میں ہوتا یہ ہے کہ مسلسل صرف مسائل ہی مسائل نظر اتے ہیں اور بعض دفعہ جو انسان خود کسی مشکل سے گزرا ہو تو وہ اپنا کتھارسز کرتے ہوئے یا پھر اپنے اپ کو جسٹیفائی کرتے ہوئے مسلسل انہی چیزوں پہ فوکس کرتا ہے جن کو اس نے فیس کیا ہوتا ہے لیکن اس کے پاس کوئی حل موجود نہیں ہوتا یا پھر درست حل ان جو گوارا نہیں ہوتا اور سننے والا ان سب سے نیگٹو انرجی لے رہا ہوتا ہے دوسری طرف وہ لوگ ہیں جو مسائل کی نشاندہی تو کرتے ہی ہیں لیکن ان کے پاس ایک روڈ میپ بھی ہوتا ہے کہ ان سے نمٹنے کا کیا طریقہ کار ہے ان کو حل کرنے کے لئے کون سے فارمولے لگا سکتے ہیں کہ ہماری زندگی اور ہمارے مسائل کے اندر کچھ کمی واقع ہو سکے ایسے میں انسان کچھ امید لے کر اٹھتا ہے اور پوزیٹو انرجی جذب کرتا ہے لہذا ضرور الرٹ رہیں کہ اپ نیگٹو وائبز لے کر جا رہے ہیں یا پازیٹو وائبز کیونکہ یہی چیزیں بتدریج ہمارے دماغ کو فرسٹریٹ کرتی ہیں اور پھر ہماری مینٹل ہیلتھ کے لیے خطرہ بن جاتی ہیں۔ تمکنت فرحین

Comments