تعلیم انسان کی آنکھوں میں روشنی بھرتی ہے۔۔۔ اسے عقل و شعور سے نوازتی ہے اس کے لئے جہان کھولتی ہے ۔ ایک تعلیم یافتہ عورت بھی ایسے ہی خواب بنتی ہے ۔۔۔ علم حاصل کرنے کے بعد کچھ بننا چاہتی ہے اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانا چاہتی ہے۔ لیکن شادی بیاہ بچے گھر داری اس کے پاؤں کی زنجیر بن جاتے ہیں۔ حالات معاشرہ اس کو کچن اور سب کی خدمات سے نکلنے کی اجازت ہی نہیں دیتا کہ وہ اپنا خواب پورا کر سکے۔۔۔ لیکن ایک باشعور مرد۔۔۔ اپنی اولاد کے ساتھ اپنی زوج کی تعلیم و تربیت اور اس کے خوابوں کی تکمیل کے لئے بھی راہ ہموار کرتا ہے۔ عورت کچھ بن کر اکڑ جائے گی یہ ڈر ان کا ہے جنہوں نے رعب اور بلا وجہ کے متکبرانہ انداز سے عورت پہ حکومت کی ہو یا کرنی ہو۔ عورت ان کے شانہ بشانہ ہو یہ سوچ رکھنے والے عورت کو ہمیشہ آگے رکھتے ہیں۔ عورت اپنے سب فرائض بطریق احسن نبھا سکتی ہے اگر اسے اپنی اجارہ داری نہ سمجھا جائے۔ وہ سسرال کو نبھا سکتی ہے لیکن ہر ایک کو خوش کرنے کے کلیہ کو لیکر محض کچن داری میں لگ کر ، گھروں کو مانجھ کر وہ محبت کے گھروندے تعمیر کر ہی نہیں سکتی ۔۔۔یہ سب تو دل کی غلامی سے مشروط ہے اور دل کی غلامی ذہن کی آزادی سے ہے!!!ڈاکٹر فرحین راؤ والعصر ۔۔۔
Related Posts
York, the city of historic memories
03/08/2024
تربیت اولاد ایک فریضہ
10/08/2024